رملہ2؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے اپنے ایک تازہ فرمان میں فلسطین میں رواں سال اکتوبر میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے اقلیتوں میں عیسائیوں کے لیے کوٹہ مختص کیا ہے۔رام اللہ میں صدر محمود عباس کے دستخطوں کے ساتھ جاری کردہ فرمان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کی 9 بلدیاتی کونسلوں کے چیئرمین کے لیے عیسائیوں کو انتخاب کا موقع دیا گیا ہے۔ ان تمام نو کونسلوں میں عیسائی امیدوراروں کی تعداد بھی متعین کی گئی ہے ساتھ ہی ان میں مسلمانوں کے لیے مختص سیٹوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔صدر عباس نے عیسائی برادری کے لیے بیت لحم، بیت ساحور، بیت جالا، بیرزیت، الزبابدہ، رام اللہ، عابود، عین عریق اور جفنا میں نشستیں مختص کی ہیں۔خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی جانب سے دو ماہ قبل فلسطین میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا۔ صدارتی اعلان کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے لیے 8 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
مقبوضہ فلسطین کی تاریخی جامع مسجد الجزار میں خوفناک آتش زدگی
عکا2؍اگست(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا)فلسطین کے مقبوضہ فلسطین کے سنہ1948ء کے شہر عکا میں واقع تاریخی جامع مسجد الجزار میں خوفناک آتش زدگی کے باعث مسجد کا ایک حصہ جل کر خاکستر ہوگیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اتوار اور سوموار کی درمیانی شب عکا کی تاریخی جامع مسجد میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں خواتین کے لیے مختص مسجد کا حصہ جل کر خاکستر ہو گیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق آتش زدگی کا یہ واقعہ بجلی کے شارٹ سرکٹ کا نتیجہ بتایاجاتا ہے۔ اسرائیلی پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کی ہیں، تاہم مقامی شہریوں کوشبہ ہے کہ مسجد کو آگ لگانے کی کارروائی میں یہودی شرپسندوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی نے آتش زدگی کے واقعے میں یہودیوں کو ملوث قرار دینے کے تاثر کی نفی کی ہے۔ایک عین شاہد کا کہنا ہے کہ مقامی شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت آگ پر قابو پالیا۔ اسرائیلی پولیس اور فائر بریگیڈ کا عملہ تاخیر سے پہنچا اس وقت تک آگ پر قابو پایا جا چکا تھا۔خیال رہے کہ عکا شہر میں واقع جامع مسجد الجزار سنہ1781ء میں احمد پاشا جزار کے عہد میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہ مسجد دور عثمانی کے اسلامی فن تعمیر کا شاہکار ہے جس کا طرز تعمیر استنبول کی مساجد کے مشابہ ہے۔ بالخصوص مسجد الجزار کو استنبول کی نیلی مسجد ہی کے ڈیزائن پر بنایا گیا۔ یہ سطح زمین سے بلند،اپنے بلند ترین میناروں، پانی کے فوارے اور20کلو میٹر دوری سے دکھائی دینے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہے۔